گنی بساؤ کے تہواروں اور تعطیلات کا ایک دلچسپ جائزہ

webmaster

기니비사우에서의 명절과 공휴일 관련 이미지 1

السلام علیکم میرے پیارے بلاگ پڑھنے والو! امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے۔ آج میں آپ کو مغربی افریقہ کے ایک ایسے خوبصورت اور انوکھے ملک کے سفر پر لے جا رہا ہوں جس کا نام شاید آپ نے کم ہی سنا ہو گا: گنی بساؤ۔ میں خود جب اس ملک کی تہذیب و ثقافت کے بارے میں جاننے لگا تو اس کے رنگا رنگ میلوں اور خاص دنوں نے مجھے بہت متاثر کیا۔ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر چھٹی یا تہوار صرف ایک دن کی چھٹی نہیں بلکہ بھرپور جشن اور شاندار روایات کا حسین امتزاج ہوتا ہے۔ یہاں کے لوگ اپنے مذہبی اور قومی دنوں کو جس جوش و خروش سے مناتے ہیں، وہ دیکھ کر واقعی دل خوش ہو جاتا ہے۔ عید کی رونقیں ہوں یا کرسمس کی مبارکبادیں، یا پھر قومی دن کی حب الوطنی، ہر موقع پر ایک منفرد انداز دیکھنے کو ملتا ہے جو آپ کو کہیں اور نہیں ملے گا۔ ان کی زندگی کا ہر لمحہ، ہر تہوار کیسے گزارا جاتا ہے، یہ جاننا ایک انتہائی دلچسپ تجربہ ہے، اور میں نے اپنی ریسرچ سے جو قیمتی معلومات حاصل کی ہیں، وہ یقیناً آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوں گی۔ اگر آپ بھی دنیا کی مختلف ثقافتوں اور ان کے رنگین جشنوں کے بارے میں جاننے کا شوق رکھتے ہیں، تو یہ مضمون خاص آپ کے لیے ہے۔ یقیناً آپ اس رنگین دنیا کے بارے میں مزید جاننے کو بے تاب ہوں گے، تو آئیے، اس شاندار سفر کا آغاز کرتے ہیں اور گنی بساؤ کے تہواروں اور تعطیلات کی گہرائی میں اترتے ہیں!

تہذیبی تنوع کا گلدستہ: گنی بساؤ کے رنگین جشن

기니비사우에서의 명절과 공휴일 이미지 1
گنی بساؤ ایک ایسا ملک ہے جہاں مختلف ثقافتیں اور مذاہب ایک ساتھ پروان چڑھتے ہیں اور یہی چیز یہاں کے تہواروں کو اتنا خاص بنا دیتی ہے۔ جب میں نے اس خطے کے بارے میں اپنی تحقیق شروع کی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ لوگ کتنی محبت اور جوش و خروش سے اپنے تمام مذہبی اور قومی ایام کو مناتے ہیں۔ یہ صرف چھٹیاں نہیں ہوتیں بلکہ پوری کمیونٹی کے لیے ایک ساتھ آنے، خوشیاں بانٹنے اور اپنی روایات کو تازہ کرنے کا موقع ہوتا ہے۔ یہاں کے باسی، چاہے وہ مسلمان ہوں یا عیسائی، اپنے اپنے تہواروں کو اتنے احترام اور گہرے ایمان کے ساتھ مناتے ہیں کہ کوئی بھی بیرونی شخص اسے دیکھ کر متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ یہ ایک ایسا تجربہ ہے جو آپ کو حقیقی معنوں میں ثقافتی ہم آہنگی اور بھائی چارے کا احساس دلاتا ہے۔ میرے خیال میں، یہی ان کے معاشرے کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے جہاں ہر کوئی دوسرے کے عقیدے اور طرزِ زندگی کا احترام کرتا ہے۔ یہ ان کی مضبوط سماجی بناوٹ اور باہمی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، جس سے میں نے ذاتی طور پر بہت کچھ سیکھا ہے۔ یہاں کے ہر تہوار میں ایک منفرد کہ کہانی اور ایک خاص روح شامل ہوتی ہے، جو اسے صرف ایک تقریب نہیں بلکہ زندگی کا ایک اہم حصہ بنا دیتی ہے۔

مذہبی ہم آہنگی اور جشن

گنی بساؤ میں مسلمان اور عیسائی دونوں اپنی مذہبی چھٹیاں بڑے پیمانے پر مناتے ہیں، جو یہاں کی مذہبی ہم آہنگی کی ایک بہترین مثال ہے۔ عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمان کمیونٹیز میں ایک خاص جوش و خروش دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں لوگ نئے کپڑے پہنتے ہیں، لذیذ پکوان تیار کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے گھر جا کر مبارکباد دیتے ہیں۔ یہ بالکل ویسا ہی منظر ہوتا ہے جیسا کہ ہم اپنے ہاں دیکھتے ہیں، لیکن وہاں کے مقامی انداز اسے مزید دلکش بنا دیتے ہیں۔ دوسری طرف، کرسمس اور ایسٹر جیسی عیسائی چھٹیوں پر بھی چرچوں کو خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے اور لوگ خاندانوں کے ساتھ جمع ہو کر دعائیں کرتے اور تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اس دوران دونوں کمیونٹیز ایک دوسرے کے تہواروں میں شامل ہو کر خوشیاں بانٹتی ہیں، جو مجھے واقعی بہت متاثر کن لگا۔

سال نو کی امیدیں اور روایات

ہر سال یکم جنوری کو نئے سال کا آغاز گنی بساؤ میں بھی بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا موقع ہوتا ہے جب لوگ پرانے سال کو الوداع کہتے ہیں اور نئے سال کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ شہروں میں آتش بازی کا مظاہرہ ہوتا ہے اور لوگ اپنے پیاروں کے ساتھ مل کر مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ صرف ایک عام تعطیل نہیں ہوتی بلکہ آنے والے سال کے لیے نئی امیدوں اور نئے عزائم کا دن ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے وہاں کے ایک مقامی شخص سے پوچھا کہ وہ نئے سال کے موقع پر کیا کرتے ہیں، تو اس نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ایک ساتھ بیٹھ کر پرانے سال کی اچھی یادیں تازہ کرتے ہیں اور نئے سال کے لیے بہتر منصوبہ بندی کرتے ہیں، اور یہ مجھے ہماری اپنی روایات سے کافی ملتا جلتا محسوس ہوا۔

رنگوں کا سیلاب: کارنیوال کی رونقیں

Advertisement

گنی بساؤ کا کارنیوال شاید ملک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ رنگین تہوار ہے۔ یہ ہر سال فروری یا مارچ میں منایا جاتا ہے اور پورے ملک کو ایک جشن گاہ میں تبدیل کر دیتا ہے۔ اس دوران ہر طرف موسیقی، رقص اور رنگ برنگے ملبوسات کی دھوم مچی رہتی ہے۔ لوگ عجیب و غریب اور خوبصورت ماسک پہن کر سڑکوں پر نکل آتے ہیں، ہر ایک اپنے منفرد انداز میں رقص کرتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں نے ایک بار انٹرنیٹ پر اس کارنیوال کی ویڈیوز دیکھی تھیں، تو میں اس کی رونقوں اور جوش و خروش سے بہت متاثر ہوا تھا۔ یہ ایک ایسا وقت ہوتا ہے جب مقامی فنکار اور دستکار اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہیں اور ان کے فن پارے دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس دن شہر کی گلیوں میں ایک خاص قسم کا میلہ لگا ہوتا ہے، جہاں ہر شخص اپنی پریشانیاں بھول کر صرف اور صرف خوشی اور جشن میں ڈوبا نظر آتا ہے۔ یہ واقعی ایک یادگار تجربہ ہوتا ہے جو زندگی بھر کے لیے دل پر نقش ہو جاتا ہے۔

روایتی لباس اور موسیقی کا جادو

کارنیوال کے دوران لوگ نہ صرف رنگ برنگے لباس پہنتے ہیں بلکہ ان کے روایتی ماسک اور لباس کی تیاری میں کئی ہفتے لگ جاتے ہیں۔ ہر لباس اور ماسک کا اپنا ایک مطلب ہوتا ہے اور وہ مقامی کہانیوں یا دیو مالائی کرداروں کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ماسک اکثر لکڑی سے بنے ہوتے ہیں اور ان پر خوبصورت نقش و نگار کیے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی روایتی افریقی موسیقی کی دھنیں پورے ماحول کو گرماتی رہتی ہیں۔ ڈرم اور دیگر مقامی آلات سے نکلنے والی تھاپ پر لوگ خود کو روک نہیں پاتے اور رقص کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ دیکھ کر مجھے ایسا لگا جیسے میں کسی جادوئی دنیا میں آ گیا ہوں جہاں ہر طرف رنگ اور آوازیں ایک دوسرے سے گھل مل گئی ہیں۔

کمیونٹی کا جوش و خروش

کارنیوال صرف ایک تفریحی تہوار نہیں ہے بلکہ یہ کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ لوگ مہینوں پہلے سے اس کی تیاریوں میں لگ جاتے ہیں اور ہر کوئی اپنی اپنی ذمہ داریاں نبھاتا ہے۔ بچے، جوان اور بوڑھے سب اس جشن کا حصہ بنتے ہیں۔ یہ ان کے سماجی تعلقات کو مضبوط کرتا ہے اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ جڑنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ کیسے ایک تہوار لوگوں کو اتنا قریب لا سکتا ہے۔ یہ ان کی اجتماعی زندگی اور خوشی کا بہترین عکاس ہے۔

آزادی کا دن: حب الوطنی کا بے مثال مظہر

گنی بساؤ کا آزادی کا دن، جو کہ 24 ستمبر کو منایا جاتا ہے، ملک کے لیے ایک انتہائی اہم اور جذباتی دن ہوتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب اس ملک نے اپنی آزادی حاصل کی اور ایک خود مختار قوم کے طور پر ابھرا۔ اس دن پورے ملک میں حب الوطنی کی لہر دوڑ جاتی ہے اور لوگ اپنے ملک کے لیے اپنی محبت اور فخر کا اظہار کرتے ہیں۔ سرکاری تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جہاں صدر قوم سے خطاب کرتے ہیں اور شہدا کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں نے اس دن کے بارے میں ایک دستاویزی فلم دیکھی تھی، تو لوگوں کی آنکھوں میں اپنے ملک کے لیے جو چمک اور فخر تھا، وہ میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ یہ دن انہیں اپنے ماضی کی قربانیوں اور مستقبل کے خوابوں کی یاد دلاتا ہے۔

قومی پرچم اور جشن

آزادی کے دن پورے ملک کو گنی بساؤ کے سبز، پیلے اور سرخ رنگ کے قومی پرچم سے سجا دیا جاتا ہے۔ سرکاری عمارتوں سے لے کر عام گھروں تک، ہر جگہ پرچم لہراتے نظر آتے ہیں۔ بچے اور بڑے قومی ترانے گاتے ہیں اور پریڈ میں حصہ لیتے ہیں۔ فوج کی پریڈ اور دیگر مظاہرے بھی منعقد کیے جاتے ہیں جو ملک کی دفاعی طاقت اور اتحاد کا مظہر ہوتے ہیں۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے لوگ اپنے پرچم کے ساتھ کتنی عقیدت رکھتے ہیں، اور یہ دیکھ کر مجھے اپنے ملک کے لیے بھی ویسی ہی محبت محسوس ہوئی۔

تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیاں

기니비사우에서의 명절과 공휴일 이미지 2
آزادی کے دن کے موقع پر اسکولوں اور کالجوں میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں بچوں کو ملک کی تاریخ اور آزادی کے لیے دی گئی قربانیوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ ثقافتی پروگرامز بھی منعقد ہوتے ہیں جہاں مقامی فنکار اپنی روایات کو رقص اور موسیقی کے ذریعے پیش کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا دن ہوتا ہے جب نوجوان نسل کو اپنے ملک کی اہمیت اور اس کی اقدار سے روشناس کرایا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے ورثے کو فخر کے ساتھ آگے بڑھا سکیں۔

کرسمس کا روحانی پیغام اور مقامی رنگ

Advertisement

اگرچہ گنی بساؤ میں مسلمان بھی ایک بڑی تعداد میں موجود ہیں، لیکن کرسمس کا تہوار بھی یہاں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، خاص طور پر عیسائی برادری کے درمیان۔ یہ دن صرف مذہبی عقائد کی بنیاد پر نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ پیار اور خوشیاں بانٹنے کا بھی ایک ذریعہ ہے۔ اس دن گھروں کو خوبصورت طریقے سے سجایا جاتا ہے، کرسمس ٹری لگائے جاتے ہیں اور خاندان ایک ساتھ مل کر خصوصی کھانے کا لطف اٹھاتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ تہوار کسی بھی ثقافت میں ایک نئی روح پھونک دیتا ہے اور لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ چرچوں میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے اور لوگ اپنے پیاروں کے لیے تحائف خریدتے ہیں، جو کہ ہر جگہ کرسمس کی ایک اہم روایت ہے۔

خاندانوں کا اجتماع اور روایتیں

کرسمس کے موقع پر، گنی بساؤ کے لوگ خاص طور پر دیہی علاقوں سے اپنے گھروں کو لوٹتے ہیں تاکہ اپنے خاندان کے ساتھ یہ دن گزار سکیں۔ یہ ان کے لیے صرف ایک چھٹی نہیں بلکہ اپنے خاندان سے دوبارہ جڑنے کا ایک اہم موقع ہوتا ہے۔ وہ ایک ساتھ بیٹھ کر کہانیاں سنتے ہیں، ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہیں اور مستقبل کے لیے ایک دوسرے کو نیک خواہشات پیش کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا سماجی بندھن ہے جو مجھے واقعی بہت خوبصورت لگا۔ ان کے درمیان جو اپنائیت اور محبت ہے، وہ دیکھنے کے قابل ہوتی ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ کیسے ایک چھوٹا سا گاؤں کرسمس کے دن زندہ ہو اٹھتا ہے اور ہر طرف خوشیوں کا ماحول ہوتا ہے۔

موسیقی اور گیتوں کی گونج

کرسمس کے دوران چرچوں اور گھروں میں کرسمس کیرولز اور مقامی زبان میں گیت گائے جاتے ہیں جو ماحول کو مزید روحانی اور دلکش بنا دیتے ہیں۔ بچے خاص طور پر ان گیتوں کو بڑے شوق سے گاتے ہیں۔ یہ موسیقی نہ صرف مذہبی عقیدت کا اظہار ہوتی ہے بلکہ مقامی ثقافت کی خوبصورتی کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ مجھے جب ان کی مقامی کرسمس دھنیں سننے کا موقع ملا تو میں ان کی سادگی اور روح پرور اثر سے بہت متاثر ہوا۔ یہ احساس دلاتا ہے کہ تہوار صرف رنگوں اور خوشیوں کا نام نہیں بلکہ یہ گہرے روحانی معنی بھی رکھتے ہیں۔

محنت کشوں کا عالمی دن اور خواتین کا احترام

گنی بساؤ میں یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن بھی ایک سرکاری چھٹی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن دنیا بھر کے محنت کشوں کی جدوجہد اور ان کی محنت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مخصوص ہے۔ اس دن سرکاری تقریبات اور ریلیاں نکالی جاتی ہیں جہاں مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی جاتی ہے۔ میرے خیال میں یہ بہت ضروری ہے کہ ہم معاشرے کے اس اہم طبقے کی خدمات کو تسلیم کریں جو کسی بھی ملک کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔ یہ دن انہیں اپنی طاقت اور اتحاد کا احساس دلاتا ہے۔

خواتین کا عالمی دن: صنفی مساوات کی آواز

8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن بھی گنی بساؤ میں خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس دن خواتین کے حقوق اور معاشرے میں ان کے کردار کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ تقریبات منعقد کی جاتی ہیں جہاں خواتین کی کامیابیوں کو سراہا جاتا ہے اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے بات چیت کی جاتی ہے۔ میں نے وہاں کی خواتین میں ایک خاص قسم کا عزم اور خود اعتمادی دیکھی ہے، جو مجھے واقعی متاثر کن لگا۔ یہ دن انہیں اپنی اہمیت کا احساس دلاتا ہے اور انہیں مزید مضبوط ہونے کی ترغیب دیتا ہے۔

گنی بساؤ کے اہم تہواروں کی ایک جھلک

گنی بساؤ میں بہت سے ایسے دن ہیں جو خصوصی اہمیت رکھتے ہیں اور ہر ایک کی اپنی ایک منفرد کہانی ہے۔ میں نے اپنی تحقیق میں یہ پایا کہ یہ تمام تہوار صرف حکومتی چھٹیاں نہیں بلکہ لوگوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ان تہواروں کا مقصد نہ صرف مذہبی اور قومی اقدار کو زندہ رکھنا ہے بلکہ کمیونٹی کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر رکھنا بھی ہے۔ یہاں کے لوگ ان دنوں کو بھرپور انداز میں مناتے ہیں اور ہر موقع کو ایک یادگار بنا دیتے ہیں۔ ان کی اس زندہ دلی اور اپنے رسم و رواج سے محبت نے مجھے بہت کچھ سکھایا ہے۔

تہوار / چھٹی کا نام تاریخ (تقریباً) اہمیت / روایت
عید الفطر اسلامی کیلنڈر کے مطابق (ہر سال بدلتی ہے) رمضان کے اختتام پر خوشیاں اور برکتیں بانٹنے کا دن
عید الاضحیٰ اسلامی کیلنڈر کے مطابق (ہر سال بدلتی ہے) حضرت ابراہیمؑ کی قربانی کی یاد، خیرات اور بھائی چارے کا فروغ
کرسمس کا دن 25 دسمبر عیسائی برادری کے لیے حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش کا جشن، تحائف کا تبادلہ
نیا سال یکم جنوری نئے سال کا آغاز، امیدیں اور خوشیاں
کارنیوال فروری/مارچ (ایسٹر سے 47 دن پہلے) رنگین پریڈ، روایتی رقص اور موسیقی کا سب سے بڑا تہوار
آزادی کا دن 24 ستمبر پرتگال سے آزادی کا جشن، حب الوطنی کا اظہار
محنت کشوں کا عالمی دن یکم مئی مزدوروں کے حقوق اور ان کی جدوجہد کو خراج تحسین

دیگر اہم سماجی اور ثقافتی تقریبات

گنی بساؤ میں اوپر بیان کردہ تہواروں کے علاوہ بھی کئی مقامی تقریبات اور میلاد ہوتے رہتے ہیں جو کسی خاص گاؤں یا علاقے کی روایات کا حصہ ہوتے ہیں۔ ان میں قبائلی رقص، روایتی موسیقی کی محفلیں اور مقامی کہانی سنانے کے سیشنز شامل ہیں۔ یہ تقریبات ان کی لوک کہانیوں اور ثقافتی ورثے کو زندہ رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ مجھے تو یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا کہ کیسے وہ اپنے ہر چھوٹے بڑے موقع کو ایک جشن کی شکل دے دیتے ہیں۔ یہ سب کچھ ان کی زندگی میں خوشی اور رنگ بھر دیتا ہے۔ ان تقریبات میں شرکت کر کے آپ کو ان کے اصل ثقافتی دل کے قریب آنے کا موقع ملتا ہے اور یہ سفر کا ایک ناقابل فراموش حصہ بن جاتا ہے۔

اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖

س: گنی بساؤ میں سب سے اہم اور دلچسپ تہوار کون سے ہیں جن میں ایک سیاح کے طور پر مجھے ضرور شامل ہونا چاہیے؟

ج: اوہ، یہ تو بہت ہی زبردست سوال ہے! گنی بساؤ واقعی تہواروں کے لحاظ سے ایک پوشیدہ خزانہ ہے۔ میرے ذاتی تجربے کے مطابق، یہاں کئی ایسے تہوار ہیں جو آپ کو ایک مختلف دنیا میں لے جائیں گے۔ اگر آپ حقیقی طور پر اس ملک کی روح کو محسوس کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو دو سب سے نمایاں تہواروں میں سے کسی ایک کا حصہ بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پہلا ہے ‘کرناوال’ یا ‘کارنیوال’۔ یہ فروری یا مارچ میں ہوتا ہے اور اسے دیکھ کر آپ کی آنکھیں حیران رہ جائیں گی۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ لوگ رنگا رنگ لباس، چمکدار ماسک اور بڑے بڑے سروں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور ڈھول کی تھاپ پر ناچتے ہیں۔ یہ بس ایک پارٹی نہیں ہوتی، بلکہ ان کی قدیم روایات اور جدید رقص کا ایک خوبصورت امتزاج ہوتا ہے۔ یہ اتنا جاندار اور پرجوش ہوتا ہے کہ آپ خود کو اس کا حصہ بننے سے روک نہیں پائیں گے!
دوسرا اہم موقع ‘یوم آزادی’ ہے، جو 24 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن پوری قوم اپنے ہیروز کو یاد کرتی ہے اور آزادی کی خوشی مناتی ہے۔ ملک بھر میں پریڈز، میوزک کنسرٹس اور روایتی رقص کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مجھے یاد ہے جب میں پہلی بار وہاں گیا تھا، لوگوں کا جوش و خروش اور حب الوطنی دیکھ کر میں خود بھی جذباتی ہو گیا تھا۔ یہ دونوں تہوار نہ صرف آپ کو گنی بساؤ کی ثقافت سے جوڑیں گے بلکہ آپ کو زندگی بھر یاد رہنے والے تجربات بھی دیں گے۔ اس کے علاوہ، عید الفطر اور عید الاضحی بھی بڑے جوش و خروش سے منائی جاتی ہیں، خاص طور پر دارالحکومت بساؤ میں جہاں مسلمان آبادی کافی ہے اور وہ بھی دیکھنے کے قابل ہیں۔

س: گنی بساؤ کے لوگ ان تہواروں اور تعطیلات کو منانے کے لیے کیا منفرد رسومات اور روایات اپناتے ہیں؟

ج: یہ جان کر آپ کو حیرت ہو گی کہ گنی بساؤ کے لوگ اپنے تہواروں کو بہت ہی خاص اور منفرد طریقوں سے مناتے ہیں۔ ان کی رسومات میں ان کی گہری ثقافتی جڑیں اور روحانی عقیدے جھلکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کرسمس اور نئے سال کی تقریبات میں جہاں مسیحی برادری چرچ جاتی ہے، وہیں دیگر لوگ بھی ساتھ مل کر خوشیاں بانٹتے ہیں۔ لیکن جو بات مجھے سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے وہ ان کے روایتی رقص اور موسیقی کا ہر تہوار میں شامل ہونا ہے۔ ہر علاقے کی اپنی منفرد رقص کی شکلیں اور ساز ہوتے ہیں، جیسے ‘ٹنگنا’ یا ‘کورا’ جو تقریبات کی جان ہوتے ہیں۔ میں نے ایک بار ایک مقامی جشن میں شرکت کی تھی جہاں لوگوں نے ہاتھوں سے بنے ڈھول اور لوہے کے ساز بجا کر ایسی دھنیں چھڑیں کہ سارا ماحول جھوم اٹھا تھا۔ ان کے لباس میں بھی گہرے رنگ اور خاص انداز دیکھنے کو ملتے ہیں جو ان کی شناخت کا حصہ ہیں۔ عید کے موقع پر، جیسے کہ آپ نے دوسرے اسلامی ممالک میں دیکھا ہو گا، یہاں بھی لوگ نئے لباس پہنتے ہیں، خصوصی نمازیں ادا کرتے ہیں اور خاص پکوان تیار کرتے ہیں، لیکن ساتھ ہی وہ اپنی قبائلی رسومات کو بھی کسی نہ کسی شکل میں شامل کرتے ہیں، جو اسے ایک انوکھا امتزاج بنا دیتی ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ اگر آپ وہاں جائیں تو مقامی لوگوں سے بات چیت کریں، وہ آپ کو ان کی روایات کے بارے میں ایسی کہانیاں سنائیں گے جو کسی کتاب میں نہیں ملیں گی۔ یہ ان کے جشن منانے کا سب سے بڑا اور قیمتی حصہ ہوتا ہے۔

س: گنی بساؤ کے تہواروں اور تعطیلات کو دیکھنے کے لیے سب سے بہترین وقت کون سا ہے اور کیا ان میں شرکت کے لیے کوئی خاص تیاری کرنی پڑتی ہے؟

ج: اگر آپ گنی بساؤ کے تہواروں کا بھرپور لطف اٹھانا چاہتے ہیں، تو میرے تجربے میں سب سے بہترین وقت فروری یا مارچ کے مہینے ہوتے ہیں جب کارنیوال ہوتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب موسم بھی خوشگوار ہوتا ہے، زیادہ گرمی نہیں ہوتی اور بارشوں کا سلسلہ بھی شروع نہیں ہوا ہوتا۔ یہ آپ کو ملک کے مختلف حصوں میں سفر کرنے اور مختلف تقریبات میں شامل ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر آپ اسلامی تہواروں میں دلچسپی رکھتے ہیں تو عید الفطر یا عید الاضحی کا وقت بھی اچھا ہو سکتا ہے، لیکن ان کی تاریخیں قمری کیلنڈر کے مطابق بدلتی رہتی ہیں، تو آپ کو جانے سے پہلے تاریخوں کی تصدیق کرنی پڑے گی۔
اب بات کرتے ہیں تیاری کی، تو ہاں، کچھ باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ سب سے پہلے، اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں؛ ضروری ویکسینیشن کروائیں اور ملیریا سے بچاؤ کی ادویات اپنے ساتھ رکھیں۔ دوسرا، آپ کو ہلکے اور آرام دہ کپڑے رکھنے چاہیئں کیونکہ وہاں عام طور پر گرمی رہتی ہے۔ اور ہاں، اگر آپ کارنیوال جیسے تہوار میں شامل ہو رہے ہیں، تو کھل کر اس کا حصہ بنیں!
یہ مت سوچیں کہ آپ اجنبی ہیں، لوگ بہت دوستانہ ہوتے ہیں اور آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔ ایک اور اہم ٹپ یہ ہے کہ کچھ بنیادی پرتگالی یا کریول کے فقرے سیکھ لیں، اس سے مقامی لوگوں سے بات چیت میں آسانی ہو گی اور وہ آپ کو مزید پسند کریں گے۔ سب سے بڑھ کر، کیمرہ ضرور رکھیں تاکہ ان یادگار لمحات کو محفوظ کر سکیں، کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ وہاں کی تصاویر دیکھ کر بھی دوبارہ وہی جوش محسوس ہوتا ہے۔ اور ہاں، مقامی کرنسی (Western African CFA franc) کچھ مقدار میں ضرور رکھیں کیونکہ ہر جگہ کارڈ نہیں چلتا۔

Advertisement